Sunday 17 September 2017

LABBAIK GHAZWA-E HIND.


What is Ghazwa-E Hind?
Ghazwa means war which is fought in the command of Prophet Muhammad AlRasoolullah(P.B.U.H).
Hind is the name of present day Endia. 

Why is present day Endia called as Hind in Ahadith of Ghazwa-tul Hind?
The name "Hind" was given by Arab traders to present day Endia in order to trade towards this area, it was called Hind at that time because of the Language of this area, People of this area were speaking Hindi Language in majority, so they were called as Hindi or Hindustani(means land of Hindi speaking people).

Who will start Ghazwa-E Hind?
According to authentic statements Endia would start Ghazwa-E Hind. First Endia will hurt Pakistan through many means like through political means,economical means,interfering in internal affairs,through its water ceasing, give blow to rebellions, sponsoring terrorists activities,trying to make it alone in the world,trying to label it as a terrorists state, trying to break it in parts,capture its lands illegally by force,killing innocent Muslims or would indirectly involve in their killing e.g Rohinghya,always standing with enemies etc.

Pakistan will bear this all by patience and one day patience will end, will burst out and will took a stand as revenge,once if Pakistan took a stand then no one would be able to stop it.
The best,chosen, warrior people will be in its troops.

Below video is of Indian former Defence Minister Manohar Parrikar claiming above threatening Pakistan.
  

What is the timeline of Ghazwa-E Hind mentioned in Ahadith? 
According to the wordings of Holy Prophet Muhammad AlRasoolullah(P.B.U.H) which are noted down by his fellows from him in which one of Hadith states that:
  Two groups amongst My Ummah would be such, to whom Allah has freed from fire; One group would attack Hind & the Second would be that who would accompany Isa Ibn-e-Maryam(A.S.)” 
(Imam Bukhari(R) in ‘Al Tareekh Al Kabeer)

continue....section...

Thursday 14 September 2017

مارخور کی چراگاہ



                  ******مارخورکی چراگاہ  ******



کلبھوشن نے پاکستان میں اپنی باقاعدہ سرگرمیوں کا آغاز 2002 میں کیا۔ انڈین پارلیمنٹ پر ہوئے اٹیک کے بعد جب دونوں ممالک کی فوجیں آمنے سامنے آچکی تھیں، ان دنوں کلبھوشن نے ایک چھوٹے مسلمان تاجر کے بھیس میں پاکستان میں قدم رکھا جس کے پاس ایران میں جاری کاروبار کی دستاویزات موجود تھیں۔ یہ وہ وقت تھا جب مشرف اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا تھا اور اس کی ساری توجہ افغان وار پر تھی۔ ان دنوں سینکڑوں بھارتی جاسوس پاکستان داخل ہوئے اور مختلف شہروں میں کاروائیوں میں لگ گئے۔

کلبھوشن کے پاس سب سے اہم ٹاسک تھا۔ بطور انڈین نیوی آفیسر، یہ بندرگاہوں کی دفاعی اور معاشی اہمیت سے واقف تھا، چنانچہ اسے گوادر، پسنی اور کراچی کی بندرگاہوں والے علاقوں کی کمان سونپی گئی۔ کلبھوشن جیمزبانڈ ٹائپ کے مار دھاڑ کرنے وال جاسوس نہیں تھا بلکہ یہ ایک سٹریٹیجسٹ اور منصوبہ ساز تھا۔ کلبھوشن نے بلوچستان کے ناراض عناصر سے رابطہ استوار کرنا شروع کیا اور انہیں مختلف زرائع سے مالی اور اسلحہ کی صورت میں امداد فراہم کرنا شروع کی۔ کلبھوشن ہردوسرے مہینے ایران جایا کرتا تھا جہاں وہ اپنے مشن کا سٹیٹس اپ ڈیٹ کرتا اور نئے احکامات وصول کرتا۔

2006 میں کلبھوشن ہماری ایجنسیوں کی نظر میں آچکا تھا۔ جب انہں اس کی سرگرمیوں کا پتہ چلا تو فوری ردعمل کے طور پر تو متعلقہ حکام کی راتوں کی نیند اڑ گئی۔ پھر آہستہ آہستہ تفصیلات اکٹھی کرنا شروع کیں۔ ایک ایک کرکے کلبھوشن کے سہولت کاروں پر نظر رکھنا شروع کی۔ پھر آہستہ آہستہ ناراض بوچ طلبہ گروپس میں اپنے بندے شامل کرکے کلبھوشن کے رابطے میں لائے گئے۔ اس کام میں کم و بیش دو سال لگ گئے۔




2008 تک کلبھوشن کافی حد تک مطمئن ہوچکا تھا اور اسے لگا کہ وہ اپنے مشن میں کامیابی حاصل کررہا ہے۔ کلبھوشن کی تفصیلات بارڈر سیکیورٹی فورسز کے پاس آچکی تھیں لیکن انہیں ہدایات تھیں کہ وہ اس کی آمدورفت میں کوئی تعطل نہ ڈالیں۔ 2010 تک کلبھوشن کے زیادہ تر کانٹیکٹ پرسنز ہماری ایجنسیوں (آئی ایس آئی )کے خفیہ والے لوگ ہی تھے جو اسے غلط ملط معلومات فراہم کرکے اس کا اعتماد حاصل کرچکے تھے۔

پھر ایک وقت یہ بھی آیا کہ کلبھوشن کا اعتماد حاصل کرنے والے چند لوگوں کو انڈیا بھجوانے کا بندوبست کیا گیا تاکہ وہ براہ راست انڈین کمان میں آکر زیادہ مؤثر کاروائیاں کرسکیں۔ اس وقت کا ہماری ایجنسیوں کو کئی سالوں سے انتظار تھا۔ پھر یوں ہوا کہ 80 کے قریب لوگوں کو مختلف اوقات میں دبئی اور ایران کے راستے انڈیا بھجوایا گیا جہاں ان کا استقبال بھارتی خفیہ ایجنسی کے اعلی حکام نے کیا اور ان کے ساتھ اپنے لانگ ٹرم پلان شئیر کئے۔ ناراض بلوچ تنظیموں کے بھیس میں چھپے ہماری ایجنسیوں کے یہ لوگ بھارتی حکام کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

اس دوران کلبھوشن کو ہر طرح سے سہولیات فراہم کی گئیں۔ دس سالوں کے عرصے میں وہ بہت حد تک مطمئن ہوچکا تھا کہ اب اس کے پکڑے جانے کا امکان نہیں۔ لیکن اس دوران اس کی ہر ایک موو پر ہماری نظر تھی۔

پچھلے کچھ سالوں سے انڈین حکام کو کلبھوشن سے کچھ شکایات بھی آنا شروع ہوئیں۔ اس کی دی گئی انٹیلیجنس بالخصوص گوادر پورٹ کے حوالے سے دی گئی معلومات زیادہ تر غلط ثابت ہوئیں۔ اسی طرح وہ تمام "ناراض" بلوچ جو کئی بار انڈیا جاچکے تھے، اب ایک ایک کرکے منظر سے غائب ہوتے جارھے تھے۔ ان لوگوں نے 150 سے زائد لوگ ٹریننگ کیلئے انڈیا بھجوائے، جن کا کوئی ریکارڈ انڈین حکام کے پاس نہ تھا اور یہ بھی ایک بہت الارمنگ صورتحال بن چکی تھی

اب کلبھوشن پر دباؤ بڑھنا شروع ہوگیا۔ پرویز کیانی کے آرمی چیف بننے کے بعد انڈین جاسوسوں کا پاکستان میں داخلہ تقریباً ناممکن سا ہوگیا تھا۔ راحیل شریف کے آرمی چیف بننے کے بعد مجموعی طور پر فوج اور عوام کا مورال بہت زیادہ بلند ہوگیا جو کہ انڈیا کیلئے قابل قبول نہ تھا۔

پھر یوں ہوا کہ پاکستان میں نوازشریف کی حکومت آگئی اور انڈیا میں مودی سرکار۔ مودی، جو ازل سے پاکستان اور مسلمانوں کا دشمن تھا، اس نے اچانک نوازشریف سے پیاربھرے تعلقات بڑھانے شروع کردیئے۔ میاں صاحب ایک ازلی بیوقوف اور تاجر شخص مودی کی چال میں آگئے۔

پھر میاں صاحب کی فیملی کو انڈیا کی کاروباری شخصیات کے ساتھ رابطے میں لایا گیا۔ میاں برادران کے بیٹوں کو بھارتی صنعتکاروں نے ایسی کاروباری آفرز کیں کہ وہ اپنی ہوش کھو بیٹھے اور انڈیا کے ساتھ اپنے تعلقات استوار کرنے میں لگ گئے۔ بارڈر پر کیسی بھی صورتحال کیوں نہ ہو، میاں صاحب کی فیملی کے مودی کے ساتھ تعلقات خوشگوار ہی رھے۔ نوازشریف کی پوتی کی شادی پر مودی اور بھارتی کاروباری شخصیات کی آمد اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی۔

پچھلے 2 سالوں میں شریف فیملی کی فیکٹریوں میں جدید ٹیکنالوجی کی تنصیبات کیلئے بھارتی ماہرین کی سروسز نہایت واجبی داموں فراہم کی گئیں۔ چنیوٹ میں واقع ایک فیکٹری کے ساتھ لگے پاورپلانٹ میں 37 بھارتی ماہرین کام کرتے رھے ہیں جن کو ویزا براہ راست وزیراعظم کے حکم سے جاری ہوتا تھا۔

2015 تک کلبھوشن پاکستان اور انڈین حکام کیلئے ایجسنیوں کی ٹرم میں تقریباً "ایکسپائرڈ" ہوچکا تھا اور اب ہمارے حکام اس سے جان چھڑانے کے چکر میں تھے۔ لیکن پھر پچھلے چند مہینوں میں بھارتی جاسوسوں کے ایک نئے نیٹ ورک کا پتہ چلا جو کہ "ٹیکنالوجی ایکسپرٹس" کے ویزوں پر پاکستان میں سرگرم تھا۔

پھ ہماری ایجنسیوں نے کلبھوشن کو سامنے لانے کا فیصلہ کیا۔ اب صورتحال یہ ھے کہ ان تمام جاسوسوں کو ایک ایک کرکے پکڑا گیا ھے اور بتایا یہی گیا ھے کہ ان کی نشاندہی کلبھوشن نے کی تھی۔ حالانکہ کلبھوشن کے فرشتوں کو بھی ان بھارتی جاسوسوں کی خبر نہیں تھی۔

ہمیں ان کا کیسے پتہ چلا؟ یہ جاننے کیلئے آئن سٹائن ہونا ضروری نہیں۔ اوپر پوسٹ میں پہلے ہی بتا چکا ہوں کہ 150 کے قریب "ناراض بلوچ" انڈیا میں آپریٹ کررہے ہیں جو اب انڈین حکام کی راتوں کی نیند اور دن کا چین اڑا چکے ہیں۔

لیکن کچھ بھی ہو، ایک بات کی خوشی ھے کہ ہماری ایجنسیوں نے " برج آف سپائز" میں بتائی گئی روایت کے مطابق کلبھوشن کو ایک جاسوس کا پروٹوکول ہی دیا ھے اور اس کے ساتھ بہت اچھا سلوک اختیار کررہے ہیں۔

اب آپ کو یہ بھی پتہ چل گیا ہوگا کہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر کلبھوشن کی خبریں کیوں شایع کی گئیں؟ اب انڈیا کے ساتھ ساتھ ایران کے بھی پیچ کسنے کا وقت آگیا ھے اور ایران کسی خوش فہمی میں نہ رھے، پاکستان کوئی خلیجی ریاست نہیں جسے وہ اپنے گھر کی بھیڑ سمجھ لے۔

ہم وقت پڑنے پر شیر اور عقاب سے زیادہ سرعت اور طاقت کے ساتھ شکار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں!!





Tuesday 5 September 2017

Step of the moment









Afghanistan= Destroyed
Iraq= Destroyed
Pakistan= Trying their best to destroy

Libya=Destroyed
Somalia= Destroyed
Syria= Destroyed
Yemen= Destroyed
Egypt= on the verge of destruction
Iran= Ready to be destroyed
Qatar= Ready to be Destroyed

Number of Muslims killed in the last 20 years= More than 2 million

Number of Muslim Refugees= 59.9 million

Number of illiterates in the Muslim world= 43 percent of about 2 billion

Number of people living below the poverty line=60 percent

With their destruction, millions of dream destroyed, millions of lives were shattered, and millions lost the will to live.

*And the debates among Muslim scholars and communities are:* 

The right of triple talaq of Muslim men

Should moon be actually sighted or can we trust Allah's system of the lunar cycle?

Can a woman lead the prayer?

Can non-Muslims be allowed to visit mosques?

Can a copy of the Quran be given to non Muslims

Can a menstruating woman visit the masjid and sit inside the masjid

How much hair a Muslim woman can show when wearing the hijab?

How many dates one should eat during iftar

Can eight rakas of taraweeh be preferred over 20 rakas.

How to declare Shias Kafir

How to declare Sunnis kafir

How to declare anyone who does not agree with my interpretation of Islam as a deviant?

How to put down those who disagree with me?

What is the status of those who who do not know how to recite the Quran with proper tajwed?

How many items were served on the iftar party

How big the iftar parties are in the Muslim world.

*IT'S A SHAME ON OUR muslim LEADERS & religious SCHOLARS and educated muslims

*SUNNIS, SHIA'S, BERELVI'S, MAULIDI'S, WAHABI'S* 

What have the muslim Leaders & religious scholars and educated muslims done to Sit Down & Iron out the differences amongst all of us..!! Why can't they put aside their *Pride - For Allah's Sake, and clearly see that the differences were, have & continue to be Mischief from Iblis, The West & The Zionists to create Jealousy, Pride & Fitna so that MUSLIM'S stay divided* 

*Oh People, wake up* 

This is ALL a plot by the Western World & the Zionists to *"DIVIDE & RULE"* 

*UNITE THE UMMAH - DON'T DIVIDE US INTO OBLIVION"* 

*WAKE UP Oh Muslim, One Muslim, One Ummah*
Pls share this as much as possible . Its sadka e jaariya. You will in sha allah earn rewards even after you are gone.

Present Caliph of Islam

  There is non! There is not any present Caliph of Islam. Yes, let that sink in! The last Caliph of Islam was: Abdulmejid II Abdulmejid II (...